ڈاکٹر مہوش نور
اصل نام: بانو ارشد
قلمی نام: بانو ارشد
پیدائش: بھوپال
بانو ارشد بھوپال میں پیدا ہوئیں۔بانو ارشد کا تعلق ایک معزز تعلیم یافتہ گھرانے سے ہے۔جس کا اندازہ ان کے خاندانی پس منظر سے لگایا جا سکتا ہے۔ان کے والد کانام ارشد تھانوی تھا۔شوکت تھانوی رشتے میں چچا تھے۔عادل رشید کی سالی،سلمان ارشد ان کے بڑے بھائی اور محمد احمد سبزواری کی ماموں زاد بہن۔بانو ارشد کی والدہ بھوپال سے ایک جرید”بانو”کے نام سے شائع کرتی تھیں۔ان کی والدہ کا نام (خاتون ارشد )اس جریدے کے حوالے سے دنیائے ادب میں مشہور ومعروف ہے۔
خاتون ارشد کے گھرمیں ایک لڑکی پیدا ہوئی تو انہوں نے اپنی بیٹی کا نام “بانو” رکھا اور یہ اس بات کا اعلان تھا کہ خاتون ارشد کو اپنے رسالے سے اتنی ہی محبت تھی جتنی کی اپنی اولاد سے ۔1965 میں بانو ارشد نے لندن میں سکونت اختیار کر لی اور ایک ہائی اسکول میں جغرافیہ کی ٹیچر بن گئیں۔1974میں نائجیریا کے ایک کالج میں سینئر لکچرار کی حیثیت سے چلی گئیں۔
نائجیریا کو الوداع کہہ کر بانونے لندن کے ایک ہائی اسکول میں نوکری کر لی اور آج تک وہ اسی اسکول میں درس و تدریس کا کام انجام دے رہی ہیں۔بانو ایک عرصے سے لکھ رہی ہیں۔ان کے افسانوں کا پہلا مجموعہ1995میں “بانو کے افسانے” کے نام سے شائع ہوا۔ان کا دوسرا مجموعہ”بانو کی کہانیاں”ہے۔ان کی تحریریں مختلف رسائل و جرائد میں بھی شائع ہوتی رہتی ہیں۔ان کے افسانوں کو حمایت علی جیسے شاعر اور قیصر تمکین جیسے ممتاز ادیبوں نے سراہا ہے۔بانو کے افسانوں میں نہ پلاٹ سے کوئی پیچیدگیوں کا شکار ہوتا ہے اور نہ ہی ان کے کردار کسی نفسیاتی الجھن میں مبتلا ہوتے ہیں ۔اسی وجہ سے بانو کے افسانے پلاٹ کے زیر و بم کی نشان دہی سے آگے بڑھتے ہیں۔