You are currently viewing مقصود الٰہی شیخ:بریڈفورڈ،برطانیہ
مقصود الٰہی شیخ:بریڈفورڈ،برطانیہ

مقصود الٰہی شیخ:بریڈفورڈ،برطانیہ

ڈاکٹر مہوش نور

اصل نام:مقصود الٰہی شیخ

قلمی نام:مقصود الٰہی شیخ

پیدائش: 1اپریل1934،گجرات(پاکستان)

وفات: 21 ستمبر 2023، برطانیہ

مقصود الٰہی شیخ کا وطن گجرات(پاکستان)تھا۔ایک اپریل 1934کو ان کی ولادت ہوئی۔دہلی سے انہوں نے ابتدائی تعلیم حاصل کی اور میٹرک پبلک ہائی اسکول گجرات سے پاس کیا۔بی اے کی تعلیم ایس ایم کالج کراچی(1959۔1955)پنجاب یو نیور سٹی سے حاصل کی۔مئی 1962 میں انگلستان آگئے اور پھر 1965 میں بریڈفورڈ چلے گئے اور 1970 میں جسٹس آف پیس بنا دئیے گیے۔ان کا کہنا ہے کہ وہ پہلے پاکستانی تھے جنہیں اس اعزاز سے نوازا گیا۔

بریڈ فورڈ میں سکونت اختیار کر لینے کے بعد مقصود صاحب نے صحافت کے میدان میں قدم رکھا اور1972۔1971 تک بریڈ فورڈ میں روزنامہ”جنگ“لندن میں اپنی خدمات انجام دیں۔بریڈ فورڈ سے شائع ہو نے والے ایک مشہور ہفت روزہ ”المشتہر“کا 1975میں نظم و نسق سنبھال لیا اور پھر شیخ صاحب نے اس کا نام بدل کر ”راوی“رکھ دیا اور وہ اس رسالے کو1999 تک باقاعدگی کے ساتھ شائع کرتے رہے۔ انہوں نے 1999 میں ریٹائر منٹ کا فیصلہ کیا۔مقصود الٰہی شیخ کی ایک شناخت ہفت روزہ ”راوی“سے ہوتی ہے اور دوسری شناخت ان کی افسانہ نگاری سے ہوتی ہے۔ان کے افسانوں کے چھ مجموعے منظر عام پر آچکے ہیں جو حسب ذیل ہیں

”پتھر کا جگر“1966،”برف کے آنسو“1975،”جھوٹ بولتی آنکھیں“1992،”دل ایک بند کلی“1994 ناولٹ،”پلوں کے نیچے بہتا پانی“،فریب تماشا“مقصود الٰہی شیخ کو کئی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔بہترین جرنلسٹ ایوارڈ،اسلام آباد،1992،بہترین کہانی نویس ایوارڈ، لاہور، 1992، پبلک سروس ایوارڈ،بریڈ فورڈ،1998،راوی سلور جوبلی ایوارڈ،1998،اردو صحافت کے پچیس سال،اسکاٹ لینڈ،1999،ادیب ایوارڈ،لدھیانہ،2000

”راوی“سے کنارہ کشی اختیار کر لینے کے بعد انہوں نے ایک مجلہ ”مخزن“شائع کیا، جس میں برطانیہ کے بارہ افسانہ نگاروں کے چھتیس افسانے شامل کیے گیے اور ان کا یہ مجلہ کافی مشہور ہوا۔اس مجلے کی کامیابی کے بعد مقصود صاحب نے مخزن کو جاری رکھا۔ کچھ جلدوں کی فہرست راقم کے پاس محفوظ ہے۔ جس میں نظم و نثر دونوں اصناف شامل کیے گئے ہیں۔طبیعت اور عمر دونوں راہ میں حائل ہیں تاہم اردو زبان وادب کے لیے موصوف کی کوششیں جاری ہیں۔

Leave a Reply