You are currently viewing عہد کورونا میں اردو ادب

عہد کورونا میں اردو ادب

عہد کورونا میں اردو ادب (تخلیقا ت ۔ تصانیف اور سرگرمیاں )پر عالمی سیمینار اور مشاعرے کا انعقاد

ورلڈ اردو ایسوسی ایشن ،نئی دہلی کی جانب سے عالمی مذاکرے اور مشاعرے کا اہتمام

 نئی دہلی

ورلڈ اردو ایسوسی ایشن ، نئی دہلی کی جانب سے دوروزہ عالمی سیمینار اور مشاعرے کا انعقاد بعنوان ” عہد کورونا میں اردو ادب ، تخلیقات، تصانیف اور سرگرمیاں “پر کیا گیا ۔ یہ سیمینار آن لائن منعقد ہوا۔ ورلڈ اردو ایسوسی ایشن عہد کورونا میں ادبی سرگرمیوں کے لیے کافی متحرک رہا ہے۔ لاک ڈاو ¿ن کے زمانے سے ہی ورلڈ اردو ایسوسی ایشن نے ملک و بیرون ملک کی ادبی شخصیات پر متعدد پروگرام کا انعقاد کیا، جس میں اہم سیمینار ” عہد کورونا میں اردو ادب“ بھی ہے۔ 19اور 20دسمبر 2020کی شام ورلڈ اردو ایسوسی ایشن کی طرف سے آن لائن سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں سپریم کورٹ آف انڈیا کے مشہور و معروف وکیل جناب خلیل الرحمان نے کلیدی خطبہ پیش کیا۔ صدور کی حیثیت سے پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین (چیئرمین ورلڈ اردو ایسوسی ایشن) اور جناب نصر ملک ، ڈنمارک نے شرکت کی۔ مہمان اعزازی کی حیثیت سے ڈاکٹر اطہر فاروقی، پروفیسر عبد الرب استاد، ڈاکٹر عارف کسانہ، سوئیڈن، ڈاکٹر توحید خان، جناب ایلدوست ابراہیموف، آذربائیجان اور اشفاق عمر پونے نے شرکت کی۔ ملکی اور غیر ملکی مقالہ نگاروں میں پروفیسر ثروت خان، پروفیسر محمد افضال بٹ، ڈاکٹرشگفتہ فردوس، ڈاکٹر یاسمین کوثر، ڈاکٹر طیب خرادی، ڈاکٹر فریدہ تبسم، ڈاکٹر زہرہ جبیں، ڈاکٹر ارم صبا، ڈاکٹر جمشید احمد، سیدہ ہما شہزادی، شاہ تاج خان وغیرہ نے کورونا عہد میں اردو ادب کی خدمات پر گراں قدر مباحث پیش کرتے ہوئے کہا کہ عہد کورونا نے جہاں دنیا کو ایک جگہ منجمد کردیا وہیں اردو ادب کے سرمائے میں قابل قدر اضافہ ہواہے۔

کلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے جناب خلیل الرحمان نے کہا کہ کورونا وائرس نے انسانی زندگی کی حقیقت کو طشت ازبام کردیا ۔ ادبا و شعرا نے اس عہد سے نبرد آزما ہوتے ہوئے ادبی سرمائے میں وقیع اضافہ کیا ہے ۔ ورلڈ اردو ایسوسی ایشن نے بھی ا س سمت میں کافی اہم کام کیا جس کی پذیرائی ہماری ادبی دیانت داری کا حصہ ہے۔ صدارتی خطاب میں پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین نے کہا کہ میں فرداً فرداً تمام مقالہ نگاروں کو مبارک باد پیش کرتا ہوں اور ساتھ ہی شکر گزار بھی ہوں کہ آپ سب نے بہت کم وقت میں اردو تخلیقات، تصنیفات اور ادبی سرگرمیوں پر بہت جامع مقالات تحریر کیے۔ نصر ملک صاحب نے بھی تمام مقالات پر اظہار خیال پیش کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب نے ایک جدت برتتے ہوئے نئے عنوان پر مقالہ لکھ کر اردو والوں کے سامنے ایک نمونہ پیش کیا ہے۔ اس سے یقینا اردو والے استفادہ کریں گے۔ اس عالمی سمینارکی نظامت رمیشا قمر، قمر النساءنے کی جب کہ اظہار تشکر ڈاکٹرمحمد رکن الدین نے ادا کیا۔

20دسمبر2020کو ورلڈ اردو ایسوسی ایشن کی طرف سے ایک عالمی مشاعرے کا بھی اہتمام کیا گیا جس کا عنوان ” عہد کورونا کی سرگرمیاں اور اردو مشاعرہ“ ہی تھا ۔ اس عالمی مشاعرے کی صدارت پروفیسر انور پاشا نے کی ۔ استقبالیہ کلمات پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین نے پیش کیا۔ عالمی مشاعرے میں جن شعرا نے شرکت کی ان میں سید اقبال حیدر، جرمنی، سرور غزالی، برلن، ڈاکٹر قیصر عباس زیدی، برطانیہ، جناب عزیز نبیل ، دوحہ، قطر، محترمہ سمیرہ عزیز، سعودی عرب، مہ جبیں غزل انصاری، برطانیہ، ڈاکٹر نجمہ شاہین کھوسہ، پاکستان، پروفیسر محمد افضال بٹ، پاکستان، محترمہ عشرت معین سیما، برلن، محترمہ شائستہ مفتی فرخ، پاکستان، محترمہ راحت زاہد، برطانیہ، محترمہ فوزیہ رباب ، گوا،ڈاکٹر شگفتہ فردوس ، سیالکوٹ، جناب ناصر عزیز، دہلی، مس عزت مآب، سیالکوٹ وغیرہ نے خوب صورت کلام سے عالمی مشاعرے کو کامیاب بنایا۔عالمی مشاعرے کی نظامت ہر دل عزیز شخصیت ڈاکٹر شفیع ایوب صاحب نے فرمائی۔اس آن لائن مشاعرے میں بڑی تعداد میں ملک و بیرون ملک کی ادب نواز شخصیت نے شرکت فرما کر ورلڈ اردو ایسو سی ایشن کو اپنا تعاون پیش کیا۔

This Post Has One Comment

Leave a Reply