ڈاکٹر مہوش نور
اصل نام: قریشی غلام حیدر راشد
تخلص: حیدرؔ
پیدائش: 13جنوری 1952
موجودہ سکونت: ہیٹرس ہائم (جرمنی کا ایک قصبہ)
اصل نام قریشی غلام حیدر راشد اور قلمی نام حیدر قریشی ہے۔ حیدر قریشی کے بقول ان کی پیدائش 13جنوری 1952 ہے لیکن دستاویزات پر 1ستمبر1953درج ہے۔ ان کے والد کا نام قریشی غلام سرور ہے۔ پنجاب کا سراٹیکی علاقہ، خان پورہ ضلع رحیم یارخان حیدرصاحب کاآبائی وطن ہے۔موصوفنے پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے اردو کی سند حاصل کی۔ خان پور کی شوگرمل میں 19سال ملازمت کی اور پھر پاکستان انٹرنیشنل پبلک اسکول ایبٹ آباد میں طلبا کو اردو کی تعلیم و تدریس پرمامور رہے ۔
آج کل ”ہیٹرس ہائم”(جرمنی کا ایک قصبہ) میں سکونت اختیار کیے ہوئے ہیں۔ 1971 سے ان کی ادبی زندگی کا آغاز ہوتاہے۔ حیدر قریشی نے نثر ہو یا نظم اردو کی تمام اصناف پرطبع آزمائی کی ہے۔ مثلاً غزل گوئی، نظم نگاری، ماہیہ نگاری(شاعری)، افسانہ نگاری، خاکہ نگاری، انشائیہ نگاری، سفرنامہ نگاری، تحقیق وتنقید (نثر) انھوں نے اردو کی نثری دنیا میں ایک اور نئی صنف کااختراع کیاجسے حیدرقریشی نے “یادنگاری” کا نام دیاہے۔
حیدر قریشی اردو دنیامیں انٹرنیٹ کی پہلی صف کے قلم کار ہیں۔ اردو زبان وادب کے لیے انھوں نے بہت سارے ویب سائٹ بنارکھا ہے۔ حیدر قریشی نے اردو ماہیے پر بہت کام کیا۔ جب وہ خان پورمیں تھے تو “جدید ادب” نکالتے تھے۔ جرمنی سے بھی جدید ادب نکالتے ہیں۔ ایک ماہانہ ادبی خبرنامہ ‘اردو دنیا’سے بھی حیدر قریشی کو شہرت ملی۔
اب ان کی توجہ انٹرنیٹ کی طرف مرکوز ہے۔ تنقید وتحقیق کو بھی اپنی تحریروں سے سجایاہے۔ ڈاکٹر وزیر آغا، اردو میں ماہیا نگاری، اردو ماہیے کی تحریک وغیرہ پر مضامین لکھ چکے ہیں۔ لیکن ابھی کتابی شکل میں شائع نہیں ہوسکے۔
شاید اس لیے کہ حیدر قریشی جانتے ہیں کہ اکیسویں صدی میں نشرواشاعت کا کام انٹرنیٹ اور ای بکس کی شکل میں ہوگا۔ حیدرقریشی نے مستقبل کی ضروریات کی شناخت کرلی تھی اس لیے وقت سے پہلے ہی اس پر کام کرنا شروع کردیا تھا۔حیدر قریشی کی نثرونظم سے متعلق تصنیفات در ج ذیل ہیں:
سلگتے خواب (شعری مجموعہ)، عمر گریزاں (غزلیں، نظمیں، ماہیے)، محبت کے پھول(ماہیے)، دعائے دل (غزلیں، نظمیں)، روشنی کی بشارت(افسانے)، قصے کہانیاں(افسانے)، افسانے(پہلے دومجموعے ایک جلد میں)، ایٹمی جنگ (تین افسانے اردو اور ہندی میں)، دمری محبتیں (خاکے)، فاصلے قربتیں (انشائیے)